منگل، 26 ستمبر، 2017

عرشِ عظیم کے سائے میں سات اشخاص-- THE SEVEN UNDER THE SHADE OF ALLAH-----------Rakibul Islam Salafi

عرشِ عظیم کے سائے میں سات اشخاص



بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

عن أبي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : (سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله: الإمام العادل، وشاب نشأ في عبادة ربه، ورجل قلبه معلق في المساجد، ورجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه، ورجل طلبته امرأة ذات منصب وجمال، فقال إني أخاف الله، ورجل تصدق، اخفى حتى لا تعلم شماله ما تنفق يمينه، ورجل ذكر الله خاليا، ففاضت عيناه۔)

حضرت ابو ہریرہ روایت کرتے ہیں کہ ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
سات طرح کے آدمی ہوں گے جن کو اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہوگا۔
 : اول
انصاف کرنے والا بادشاہ

دوم :

وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا
سوم :

ایسا شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے
چہارم :

دو ایسے شخص جو اللہ کے لیے باہم محبت رکھتے ہیں اور ان کے ملنے اور جدا ہونے کی بنیاد یہی للہی محبت ہے
پنجم :

وہ شخص جسے کسی باعزت اور حسین عورت نے (برے ارادہ) سے بلایا لیکن اس نے کہہ دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں
ششم :

وہ شخص جس نے صدقہ کیا ، مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے خرچ کیا
ہفتم :

وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور (بےساختہ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔

صحيح بخاري ، كتاب الاذان ، باب : من جلس في المسجد ينتظر الصلاة وفضل المساجد‏ ، حدیث : 663



مولانا داؤد راز (رحمۃ  اللہ) اس حدیث کی تشریح میں لکھتے ہیں :


حدیث مذکور میں جن سات خوش نصیبوں کا ذکر کیا گیا ہے ، اس سے مخصوص طور پر مَردوں ہی کو نہ سمجھنا چاہئے بلکہ عورتیں بھی اس شرف میں داخل ہو سکتی ہیں اور ساتوں اوصاف میں سے ہر ہر وصف اس عورت پر بھی صادق آ سکتا ہے جس کے اندر وہ خوبی پیدا ہو۔
مثلاً : پہلا شخص الامام العادل ، یعنی انصاف کرنے والا بادشاہ ۔۔۔ اس میں وہ عورت بھی داخل ہے جو اپنے گھر کی ملکہ ہے اور اپنے ماتحتوں پر عدل و انصاف کے ساتھ حکومت کرتی ہے ، اپنے جملہ متعلقین میں سے کسی کی حق تلفی نہیں کرتی ، نہ کسی کی رو رعایت کرتی ہے بلکہ ہمہ وقت عدل و انصاف کو مقدم رکھتی ہے ۔۔۔ و علی ہذا القیاس۔

علامہ ابو شامہ عبدالرحمٰن بن اسماعیل نے ان سات خوش نصیبوں کا ذکر ان اشعار میں منظوم کیا ہے :


 وقال النبی المصطفی ان سبعۃ
یظلھم اللہ الکریم بظلہ
محب عفیف ناشی متصدق
باک مصل والامام بعدلہ
۔
۔
Rakibul Islam Salafi @ Mumbai

جمعہ، 22 ستمبر، 2017

ماہ محرم میں رائج بدعات و خرافات - رقیب الاسلام ابن رشید سلفی ممبئ ، ہند




ماہ محرم میں رائج بدعات و خرافات

السلام علیکم اسلامی  اخوان و اخوات !
الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم اما بعد !

۱:بعض لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ “محرم میں شادی نہیں کرنی چاہیے” اس بات کی شریعتِ اسلامیہ میں کوئی اصل نہیں ہے۔
۲: خاص طور پر محرم ہی کے مہینے میں قبرستان پر جانا اور قبروں کی زیارت کرنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں ہے ، یاد رہے کہ آخرت و موت کی یاد اور اموات کے لئے دعا کے لئے ہر وقت بغیر کسی تخصیص کے قبروں کی زیارت کرنا جائز ہے بشرطیکہ شرکیہ اور بدعتی امور سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

۳: عاشوراء (۱۰ محرم) کے روزے کے بارے میں رسول اللہ نے فرمایا:

وصیام یوم عاشوراء احتسب علی اللہ أن یکفر السنۃ التی قبلہ“ میں سمجھتا ہوں کہ عاشوراء کے روزے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ گزشتہ سال کے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔ (صحیح مسلم : ۲۷۴۶، ۱۱۶۲/۱۹۶)

ایک دوسری روایت میں آیا ہے کہ “افضل الصیام بعد رمضان شھر اللہ المحرم” رمضان کے بعد سب سے بہترین روزے، اللہ کے (حرام کردہ) مہینے محرم کے روزے ہیں۔ (صحیح مسلم : ۲۷۵۵ ، ۱۱۶۳/۲۰)
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ: “خالفوا الیھود وصوم التاسع و العاشر“یہودیوں کی مخالفت کرو اور نو (محرم) کا روزہ رکھو۔ (مصنف عبدالرزاق ۲۸۷/۴ ح ۷۸۳۹ و سندہ صحیح، والسنن الکبری للبیہقی ۲۸۷/۴)

۴: محرم حرام کے مہینوں میں ہے ، اس میں جنگ وقتال کرنا حرام ہے الایہ کہ مسلمانوں پر کافر حملہ کردیں ۔ حملے کی صورت میں مسلمان اپنا پورا دفاع کریں گے۔

۵: محرم ۶؁ھ میں غزوہ خیبر ہوا تھا  (۲۳مئی ۶۲۷؁ء) دیکھئے تقدیم تاریخی ص ۲
۶: ۱۰محرم ۶۱؁ھ کو سیدنا حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کربلاء میں مظلومانہ شہید کئے گئے۔ ان کی شہادت پر شور مچا کر رونا ، گریبان پھاڑنا اور منہ وغیرہ  پیٹنا سب حرام کام ہے ۔ اسی طرح “امام زادے” وغیرہ کہہ کر افسوس کی مختلف رسومات انجام دینا اور سبیلیں وغیرہ لگانا شریعت سے ثابت نہیں ہے۔

واللہ اعلم بالصواب ۔

طالب الدعاء الخیر والعافیہ
رقیب الاسلام بن رشید علی سلفی
کرلا (ویسٹ)ممبئ -70، ہندوستان

Rakibul Islam Salafi- رقیب الاسلام بن رشید علی سلفی

Haqeeqi Kaamiyabi | حقیقی کامیابی | اولاد کی تربیت

حقیقی کامیابی  اولاد کا ڈاکٹر انجینئر اور اعلی تعلیم یافتہ ہونا کامیابی نہیں ؛ بلکہ اولاد کا نیک ہونا سعادت مندی اور بڑی کامیابی ہے۔۔۔ نیک ا...